میں چاہتا ہوں تیرے حصے میں اتنا بھی نہ آئے تو میری قبر پہ آئے اور پھول بھی چڑھا نہ پائے
میں ان دنوں عجب درد کی لپیٹ میں ہوں یقین کر مجھے تیری بہت ضرورت ہے
بعد اُس کے غمِ ہجر میں, شریکِ غم کوئی نا تھا سو اُس کا نام لے کر ہم,خدا کے سامنے بہت روئے
تری طلب بھی نہ آئی ہمارے حصے میں کسی کے بخت میں لکھا گیا مکمل تُو
وہ جارہا تھا مگر میں کہہ نہیں پایا کہ یار ایسے نہ جا خود میں مبتلا کرکے
0 Comments